ہاں میں نے زندگی کو دیکھا ہے مجھے کاٹتے ہوۓ عقل و خرد کے پٹا خے بناتے ہوئے میں نے محسوس کیا ہے اسے، رگوں کو درد سے بھرتے ہوئے دیکھی ہے میں نے اس کی قوت میرے اندر گہری کھائیاں کھود کر مجھے بحر بے کراں بناتے ہوئے اس میں موجیں و طوفان اٹھاتے ہوئے میں نے دیکھا ہے اسے تندرست جسموں، آسودہ حالوں کو بے حال، دھواں دھواں بناتے ہوئے ملی ہوں اس اپنی رفیق سے میں میری بے بسی، کرب، آہ و تمنا پہ مسکراتے ہوئے کبھی میری شعور کی کھڑکیوں کو کھولا ہے اس نے تو کبھی افلاک کی وسعتوں میں دھکیلا ہے کبھی باد نسیم کے جھونکوں سے مجھے چھیڑا ہے کبھی آکر چپ سی بیٹھ جاتی ہے میرے پاس یہ نہ بولتی، ںہ مسکراتی، نہ بتاتی ہے کہ میرے پاس یہ کیوں ہے- بس میری سانسیں مجھے گنواتی ہے کچھ آوازیں، لمحوں کی آہٹ مجھے سنواتی ہے حسرتوں و تمنا کے پھول تھما کر چلی جاتی ہے یہ کہ کر میں پھر ملوں گی- آج ملی ہے پھر مجھ سے ایسے کہ مج...
(Poem) High mountains in Baltistan; Lush green plains and rushing rivers of Punjab; Thal, Thar, Thar Parkar of Punjab, Sindh and Balochistan; Valley and sides of Khyber Pakhtoon Khaw; All in bound in our beloved Pakistan. Folklores of Sassi-Punu, Heer-Ranjha; Infusing love and Primitivity of people; From the land of five rivers; Harapa and Moinjodarro of Indus valley; Echoing the civilization of last ages; Himaliyas, Karakuram and Hidukush; Whispering with cosmos, reflecting the heaven; Basin that kiss the ocean, deserts that hide in treasure; Constitute the great republic of Pakistan. Seasons, though, are in clutch of time; Yet here we relish at same time; The cool gusts and burning day; on diverse lands of colorful Pakistan. Where fruits laden the trees; Where nuts never stop showers; Where grain love to pierce out the clay; Where nature wrights divers tastes; In vegetables cladding in various hues. Here doctors, engin...
تمنا جان نکلے تو کوئ بات کروں تمنا جان نکلے تو کوئ بات کروں میں خود کو پا لوں تو کوئ بات کروں جو گزرا وہ کوئ خواب تھا یا وقت کا لحظہ میں اس بات کو سمجھ جاؤں تو کوئ بات کروں آزمائش ہے، منزل ہے، وسیلہ ہے یا جزا میں اک شخص کی حقیقت کو پا لوں تو کوئ بات کروں نہ جواب مانگ مجھ سے دعوی محبت کا میں انسان کے خود پہ اختیار کو پا لوں تو کوئ بات کروں حدود میری نظر کی دکھائ دے رہی ہیں کبھی یہ بے حد ہو تو کوئ بات کروں میں حق و باطل کا کیا بیاں کروں یہ گرہیں مجھ میں سلجھ جائیں تو کوئ بات کروں (ھو)
Comments
Post a Comment