Posts

Showing posts from October, 2020

میرے بزرگوں کے نام

                                                                  Sep2,2008. مجھے بچپن لوٹا دو،  میری معصومیت، میری ہستی،  مجھے لوٹا دو- تھا رشک کس قدر ان دراز قد سراپوں پہ مگر مجھے میرا ننھا وجود لوٹا دو- علم، شعور، فہم کے بعد میں نے فصاحت سیکھ لی ہے مگر مجھے میری نادانی، وہ صاف گوئی لوٹا دو ہے جوانی اپنے سحر میں مبتلامگر اے میرے ملک کے بزرگو!  دعا کرو میرا بچپن لوٹنے کی پھر شاید تم مجھے اپنے سائے میں جگہ دے دو- مجھے اس عمر سے شکایت ہے کہ جب سے دو قدم چلنا سیکھا ہے میرے گرنے پر میرے بڑوں نے مجھے کبھی معاف نہیں کیا کبھی جو میری معصوم، سادہ باتوں پر ہنستے تھے میری صاف گوئی پر اب انہوں نے مجھے درگزر نہیں کیا- ڈرا دیا ہے اپنے پر شکن چہروں سے انہوں نے ...